رحیم یار خان کا قدرتی سندھڑی آم ذائقہ جو دل کو چھو جائے
بغیر کاربائیڈ کے خالص آم، جیسے ماں کی پرورش ہو
جناب! ہم آم اگاتے ہیں، بیچتے نہیں پالتے ہیں، سنبھالتے ہیں، نخرے اٹھاتے ہیں جیسے کوئی ماں اپنے بچے کے اٹھاتی ہو
یہ سندھڑی آم کوئی جلدباز فاسٹ فوڈ نہیں کہ بس توڑو، پیک کرو اور چلتا کرو۔
ہمارے آم اپنی نیچرل فطری حالت میں دھوپ سینکتے ہیں، ہوا کھاتے ہیں، مٹی کی خوشبو پیتے ہیں، اور پھر وقتِ مقرر پر ہی درخت سے رخصت ہوتے ہیں۔ کاربائیڈ؟ ہمیں اس لفظ سے بھی نفرت ہے
کیونکہ ہم وزن نہیں بیچتے، محبت بیچتے
سندھڑی آم کب آتا ہے؟
تاریخ نوٹ فرما لیں:
20 سے 25 جون کے درمیان ہمارا سندھڑی آم اپنے مکمل شباب پر ہوگا،
بالکل ویسا جیسا محبوب انتظار کے بعد ملتا ہے:
رسیلا، خوشبودار، اور لبوں پر مسکراہٹ لانے
ہم منڈی کے محتاج نہیں
نہ ایجنٹ، نہ منڈی، نہ چاچا جی
ہمارا باغ ہے، ہماری محنت ہے، ہماری مرضی کا وقت ہے
اور سب سے بڑھ کر ہمارے کسٹمر کا اعتماد ہے
نفع ذائقے کا، نقصان وقت کا
جلدی اتارنے کے فائدے تو بہت ہیں:
باغ خالی
مزدور فارغ
خرچہ کم
دماغ ٹھنڈا
لیکن ہمیں یہ سب نہیں چاہیے۔
ہمیں صرف آپ کی “واہ واہ” چاہیے۔
ہم وہ سودا کرتے ہیں جس میں نفع ذائقے کا ہو
اور نقصان صرف وقت کا کیونکہ وقت واپس آ جاتا ہے
لیکن اعتماد اگر چلا جائے… تو وہ نہیں آتا
ہمارا سندھڑی آم ایک بار چکھو، پھر اور کچھ نہ مانگو🥭
پچھلے 5-6 سال سے جس نے ہمارا آم چکھا، وہ اور کچھ نہیں مانگتا۔
وٹس ایپ اور انباکس بھرے ہوتے ہیں
“کب آئے گا آپ کا آم؟”
میں صرف اتنا کہتا ہوں:
رکو ذرا… صبر کرو! 😌
ہمارے کسٹمرز کہتے ہیں: ٹھیک ہے آم دیر سے آئے، پر آپ کا ہی آئے
کیونکہ وہ جانتے ہیں:
رحیم یار خان دا امب، امب نئیں – بمب ہوندا اے💥
اور بھی آم باقی ہیں
ابھی تو یہ صرف سندھڑی کا تعارف تھا
انور رٹول، موسمی چونسہ، اور سفید چونسہ تو بیک اسٹیج میں لائن لگائے کھڑے ہیں
ہمارے شہر کے سیٹھ اکبر صاحب تو کہتے ہیں
اگر 302 کا مجرم بچانا ہو
تو جج کو رحیم یار خان دا چونسہ دے دو بیل تو پکی!”😄
آم لینا ہے؟ تو پھر صبر کریں، کیونکہ
ہم آم تبھی بھیجتے ہیں جب وہ دل کو ٹھنڈا کر سکے
جلدی نہیں کرتے کیونکہ ہمارا سودا وزن کا نہیں، ذائقے کا ہوتا ہے
نوٹ📌
ہم صرف رحیم یار خان کا آم بیچتے اور کھاتے ہیں۔
علاقے کا آم ہمیں مفت بھی ملے تو بھی نہیں بیچتے
شیئر نہ کیا، تو سمجھوں گا تمھیں کھٹے آم پسند ہیں!
